
السلام علیکم ناظرین آپ سب خیریت سے ہوں گے ناظرین آج جو انفارمیشن میں آپ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوں بہت امپورٹنٹ ٹاپک ہے کیونکہ آج کل اس بات کا رجحان زیادہ بڑھ گیا ہے کہ لوگ زیادہ منگنی کی بجائے نکاح کو فوقیت دیتے ہیں
رخصتی سے پہلے ہی نکاح کر لیا جاتا ہے اور اس کے بعد کچھ گیپ کے بعد رخصتی کی جاتی ہے چاہے وہ کچھ مہینوں کا ہو کچھ ہفتوں کا ہو یا پھر سالوں کا ہو تو یہ چیز بہت زیادہ بڑھ چکی ہے لوگ اپنی طرف سے بہت بہتر سوچتے ہیں کہ ہم ایک معمولی اور ناقص کا رشتہ جو کہ منگنی کا ہوتا ہے اس کی بجائے ایک بہت مضبوط رشتہ قائم کرتے ہیں جو نکاح کا ہوتا ہے
لیکن اس کے ساتھ لڑکی اور لڑکے کے لیے خصوصاً لڑکیوں کے لیے کچھ زیادہ مشکلات بھی آ جاتی ہیں کچھ ذمہ داریاں آ جاتی ہیں جس کے اندر وہ پریشان ہو جاتے ہیں کہ اب وہ کیا کرے خصوصاً لڑکیوں کے لیے ہماری نوجوان نسل بہت بےصبری ہے
ان کی جو خواہشات ہوتی ہیں اپنے نفس کی خواہشات جوہوتی ہیں اس کو مارنا ان کے لیے مشکل ہو جاتا ہے اور لڑکوں میں یہ چیز آ جاتی ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ جب وہ شوہر بن گئے ہیں تو لڑکی کو ان کی ہر بات ماننی ہے اور اگر نہیں مانیں گے تو مسئلہ ہوگا
ناظرین اسی بارے میں میں آپ کو بتانا چاہوں گی کیونکہ میری اپنی ایکسپیرینس میں لائف میں، میں نے بہت سی ایسی لڑکیاں دیکھی ہیں جو اس بات سے پریشان ہوتی ہیں سوالات بھی ایسے آتے ہیں تو میں آپ کو ضروری سمجھتی ہوں کہ آپ کو میں بتاؤں
جب ایک لڑکا اور لڑکی کا نکاح ہو جاتا ہے وہ شرعی طور پر میاں بیوی بن جاتے ہیں اس کے بعد رخصتی چاہے ہفتے بعد ہو مہینے بعد یا سال بعد ہو شرعی طور پر وہ میاں بیوی ہوتے ہیں اسلام میں یہ باقی سارے کانسپٹس ہم لوگوں نے خود بنائے ہیں اسلام میں صرف اور صرف نکاح ہے اور اس کے بد سُنت ولیمہ کرنا ہوتا ہے اسلام میں نا مہندی کی رسومات ہیں نہ ایکسٹرا کسی قسم کے لیے ہم لوگوں نے خود بنا دیا ہے کہ نکاح علیحدہ کرائیں گے اور رخصتی علیحدہ ہو جائے گی
یہ سب کچھ نہیں ہے تو شرعی طور پر وہ دونوں میاں بیوی ہوتے ہیں شرعی طور پر اگر دیکھا جائے تو وہ اس کا شوہر جو ہے وہ اس بیوی کسی قسم کا بھی کوئی بھی مطالبہ کرتا ہے چاہے وہ ہمبستری کا ہی کیوں نہ ہو اور اگر وہ کر بھی لیتے ہیں تو وہ گناہ نہیں ہوتا لیکن اگر ہم معاشرتی طور پر دیکھیں تو یہ غلط ہوتا ہے
کیونکہ کل کو اگر کسی قسم کا کوئی مسئلہ آ جاتا ہے جیسے کہ حمل ٹھہر جاتا ہے یا اس طرح کا کوئی مسئلہ ہو جاتا ہے تو اس کے بعد شرعی طور پر یہ بہت غلط ہوتا ہے خصوصاً لڑکی کے لیے مسئلہ بن جاتا ہے کہ لوگ اس کے اوپر انگلیاں اٹھاتے ہیں یا تو آپ علانیہ طور پر یہ کام کر رہے ہیں تو ٹھیک ہے لیکن اگر آپ چُھپ کر کر رہے ہیں تو رخصتی سے پہلے عورت کے ولی اس کے ماں باپ ہوتے ہیں ان سے اجازت لینی ہوتی ہے اور وہی اس کے ہر عمل کے ذمہ دار ہوتے ہیں
تو اس لیے بہتر ہے کہ لڑکیاں رخصتی سے پہلے اس کام سے گریز کریں ہاں اگر شوہر بات کرنے کو کہتا ہے تو آپ بات لازمی کریں اگر وہ ویسے آنے جانے میں آپ اس کے ساتھ ملاقات کر لیتے ہیں تو وہ ایک ٹھیک ہے کوئی مسئلہ نہیں ہے شرعی طور پر آپ اس کی بیوی ہیں وہ آپ کا شوہر ہے آپ کے محرم ہیں کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے لیکن ماں باپ سے چُھپ کر معاشرتی طور پر یہ غلط ہے اس کام سے پرہیز کیا جائے
اور آپ لڑکیوں کو اپنی عزت کا بہت خیال رکھنا پڑتا ہے چاہے وہ آپ کے شوہر ہی کیوں نہ ہو لیکن خاندان والوں سے بھی آپ کو بچ کر چلنا پڑتا ہے کیونکہ یہ تمام تر باتیں آپ کے خلاف اور آپ کے والدین کے خلاف ورزی ہے آپ کے والدین کی تربیت کے خلاف آتی ہے تو بہتر ہے کہ پرہیز کی جائے کیونکہ رخصتی سے پہلے میاں بیوی کا رشتہ چاہے بن جائے لیکن لڑکی کے ولی اس کے والدین ہوتے ہیں اس کی پوچھ گُچھ اس کے والدین سے ہی کی جاتی ہے اس کے شوہر سے نہیں کی جاتی جب تک وہ اس کے گھر نہ چلی جائے
تو امید ہے کہ آپ لوگوں کو اس بات کی سمجھ آگئی ہوگی مزید کسی بھی قسم کا کوئی سوال بنتا ہے جس کا جواب آپ کو اس میں مل گیا ہو یا نہ ملا ہو آپ کو نہ سمجھ آ رہی ہو تو آپ سیپریٹلی بھی پوچھ سکتے ہیں اس کا جواب آپ کو دے دیا جائے گا انفارمیشن اچھی لگی ہے تو لائک ضرور کر دیجئے گا اور کسی لڑکی کو آپ جانتے ہیں جیسے مسئلوں میں گھری ہوئی ہے تو اس کے ساتھ یہ انفارمیشن لازمی شیئر کیجئے گا تاکہ آپ کو بھی اس چیز کا ثواب ملے ایسی مزید انفارمیشن کے لیے فیس بُک پر ضرور فالو کریں آپ سے ملاقات ہوتی ہے اگلی انفارمیشن کے ساتھ تب تک کے لیے اجازت دیجئے اللہ حافظ
0 Comments