گاؤن میں لڑکی کو زیادتی کا نشان بنایا
ایک عورت جس کا نام سمینہ تھا وہ روزانہ اپنی دادی کی دیکھ بھال کرتی اور ان کا بہت زیادہ خیال رکھتی اس کی دادی کی ٹانگیں مفلوج ہو چکی تھی وہ دونوں ایک دوسرے کے سہارے رہا کرتی تھی ایک دن اس کی دادی نے سمینہ سے کہا کہ شہر سے دوائیاں لانے کو کہا
اس کو بس سٹاپ تک پیدل چل کر جانا تھا وہ راستہ بہت ہی کٹھن تھا وہ راستہ دو گھنٹوں کا تھا سمینہ چلتے چلتے تھک چکی تھی اس کی تھکاوٹ سے بُری حالت ہو چکی تھی وہ ایک درخت کے نیچے چھاؤں میں بیٹھ گئی بیٹھے بیٹھے اس کو نیند آگئ اور وہ سو گئی
پاس ہی ایک تالاب تھا وہاں ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی اور وہ گہری نیند میں سو چکی اتنے میں ایک چرواہا آیا اور وہ اپنی بکریوں کو پانی پلانے کے لیے تالاب کے پاس لے گیا جب اس نے دیکھا کہ ایک بہت ہی حسین لڑکی درخت کی گھنی چھاؤں میں سوئی ہوئی ہے تو اس نے موقع سے فائدہ اٹھایا اور اپنی حوس پوری کرنے لگا
اس نے اس کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے اور اس کا منہ بھی باندھ دیا اور اپنی حوس پوری کرنے لگ گیا سمینہ نے خود کو چُھڑانے کی بہت زیادہ کوشش کی لیکن وہ ناکام رہی اور اپنی عزت نہ بچا سکی وہ پورا دن ادھر ہی پڑی رہی اور رات ہو چکی تھی اس میں ہمت نہیں رہی تھی وہ بہت مشکل سے گھر کی طرف چل پڑی راستہ بہت ہی زیادہ خوفناک تھا
رات بہت ہو چکی تھی جانوروں کی خوفناک آوازیں اسے بھی خوفزدہ کر رہی تھی بارش بھی شروع ہو چکی تھی اور تھک ہار چکی تھی اور چلتے چلتے بار بار وہ گِر جاتی اس کی حالت بہت خراب ہو چکی تھی ابھی وہ جا ہی رہی تھی تو چار اور لڑکے بیٹھے ہوئے شراب پی رہے تھے
جب اس لڑکی نے ان لڑکوں کو دیکھا تو وہ بھاگنے کی کوشش کرنے لگ گئی جیسے ہی وہ بھاگی چاروں لڑکوں نے اس کو گھیر لیا اور اس کے ساتھ ایک ایک کر کے سب نے اپنی حوس پوری کی اور یہ سب لڑکے بھیڑیوں کی طرح اس اکیلی لڑکی پر ٹوٹ پڑے اور وہ خود کو بچا نہ سکی اور بے حال ہو گئی پوری رات ان چاروں نے اس سے پورا لطف اٹھایا اور ادھر ہی چھوڑ کر چلے گئے
اور وہ لڑکی بے ہوش پڑی رہی اور صبح گاؤں کے لوگ آئے اور اس کو اُٹھا کر اس کے گھر تک پہنچایا اور اس کی بہت زیادہ بدنامی ہوئی
یہ واقعہ بتانے کا مقصد یہ ہے کہ اکیلی لڑکی کو باہر کبھی اکیلا مت بھیجیں اگر بھیجیں بھی تو کسی کے ساتھ بھیجے جس پر آپکو اعتبار ہو اُمید کرتی ہوں آپ کو ہمارے اس واقعہ سے سبق حاصل کیا ہو گا
0 Comments