Top Posts

10/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Tum (Insaan) Kyu Paida Kiye Gay | Hazrat Ali Ka Bayan in urdu From Islamic Book (Nehjul Balagha)

 

تم کیوں  پیدا کیے گئے حضرت علی کا بیان  (خطبہ نہج البلاغہ) 


خدا کے بندو اللہ سے ڈرو اور ایسے نیک کام کرو کہ تم آگے نکل جاؤ اور موت پیچھے رہ جائے جن چیزوں کے مقدر میں مٹ جانا ہے انہیں دے ڈالو اور جو کچھ ہمیشہ باقی رہنا ہے اسے خرید لو، کوچ کی تیاری کرو کہ چلنے کا وقت دور نہیں زندگی ختم ہوتے دیر نہیں لگتی اور موت ہے کہ سروں پر منڈلا رہی ہے

 اس کے لیے تیار رہو ان لوگوں کی مانند بن جاؤ جنہیں پکارا گیا تو وہ جاگ اُٹھے اور جب یہ جان لیا کہ دنیا میں قیام چند روز سے زیادہ نہیں تو دنیا دے کر آخرت لے لی 

اللہ نے تمہیں بیکار پیدا نہیں کیا اور نہ یوں ہی بے مقصد چھوڑ رکھا ہے ایک طرف تم ہو اور دوسری جانب جنت یا دوزخ ان دونوں کے درمیان صرف موت کا فاصلہ ہے

 عمر کا گزرتا ہوا ہر لمحہ عمر کو گھٹاتا ہی جاتا ہے گزرتی ہوئی ہر گھڑی اس عمارت کو گرائے چلی جاتی ہے یہ اس قابل ہے کہ اس کی کم ہی قدر کی جائے انسان ایسا مسافر ہے کہ ہر نیا دن ہر گزرتی ہوئی رات اسے ہنکائے لے جا رہی ہے

 اسے جلد ہی اپنی منزل پر پہنچنا ہے سوچو کہ جو لمحہ اپنے ساتھ یا تو خوش قسمتی لائے گا یا بدقسمتی وہ لمحہ یہ حق رکھتا ہے کہ اس کے لیے ضروری مال اسباب جمع کر لیا جائے دنیا میں رہتے ہوئے ہی سفر کا اتنا سامان اکٹھا کر لو کہ کل تم پر کوئی مشکل وقت نہ پڑنے پائے

 اپنے اللہ سے ڈرو اپنے نفس کو سمجھا کر اسے نیکیوں پر امادہ کرو اپنی بد اعمالیوں پر توبہ کرو اپنی خواہشوں پر قابو پاؤ یاد رکھو کہ موت تمہاری نگاہوں سے اوجھل ہے خواہشیں تمہیں دھوکہ دے رہی ہیں شیطان تم پر مسلط ہے جو گناہوں کو بنا سنوار کر تمہارے سامنے لاتا ہے تاکہ تم ان میں مبتلا رہو اور توبہ کی آس دلاتا رہتا ہے تاکہ معاملہ ٹلتا چلا جائے اور ایک روز موت اچانک ان دبوچے

 اس غافل پر دُکھ ہوتا ہے جس نے جیتے جی اپنے خلاف اسباب جمع کر لیے اور اس کی زندگی کا انجام بدبختی کی صورت میں ہوا ہم اللہ کے آگے ہاتھ پھیلاتے ہیں کہ وہ ہمیں اور تمہیں یہ توفیق دے کہ جنہیں ہم دنیا کی نعمتیں کہتے ہیں

 یہ ہمیں سرکش نہ بنا دیں اور دنیاوی فائدہ کی وجہ سے اپنے رب کی فرمانبرداری میں کمی نہ آنے پائے اور ایسا نہ ہو کہ مرنے کے بعد شرمندگی اٹھانا پڑے اور رنج و غم کا سامنا کرنا پڑے 


Post a Comment

0 Comments